برائلر  کی کم پیداوار کے اسباب اور تدارک

بہت سی چیزیں ایسی ہیں جن کی وجہ سے برائلرز کے بڑھنے کی شرح پر بہت اثر پڑتا ہے جن میں سے چند ایک درج ذیل ہیں:۔

وراثتی اثر
برائلر ہمیشہ ایسے خریدے جائیں جن کے ماں باپ اچھی خصوصیات کے مالک ہوں یعنی وہ تیزی سے بڑھیں، ان کی ٹانگیں کمزور نہ ہوں، بیماریوں کے خلاف قوتِ مدافعت رکھتے ہوں، ان کی جلد اور پروں کے رنگ مناسب ہوں اور وہ خوراک کو اچھی طرح جزو بدن بنانے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔ یہ ساری خصوصیات ماں باپ سے اولاد میں منتقل ہوتی ہیں۔

ماحولیاتی اثر

  • صفائی

مناسب صفائی اور جراثیم کش ادویات کے سپرے کرنے سے بیماریاں پھیلنے کا خطرہ ٹل جاتا ہے۔

  • درجہ حرارت

درجہ حرارت زیادہ ہونے سے مرغیوں میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے۔ جانور خوراک کھانا چھوڑ دیتا ہے اور اس کا وزن کم ہوجاتا ہے ۔ علاوہ ازیں مرغیاں پانی زیادہ پیتی ہیں اور ان کے فضلات میں بھی زیادہ پانی ہوتا ہے جس سے بچھالی گیلی ہوجاتی ہے اور بیماریاں زیادہ پھیلتی ہیں۔ درجہ حرارت ہمیشہ مناسب ہونا چاہیے۔ سردیوں کی راتوں میں کھڑکیوں پر پردے لگانے چاہئیں تاکہ ٹھنڈی ہوا کمرے میں نہ آسکے۔

  • ہوا میں نمی کا تناسب

ہوا میں نمی کا تناسب ہمیشہ تقریباً 65 فیصد ہونا چاہیے۔ کم یا زیادہ نمی کے تناسب سے جانوروں کی نشوونما اثر انداز ہوتی ہے۔ ہوا میں نمی کا تناسب ہمیشہ زیادہ ہونے سے بچھالی گیلی رہے گی اور مختلف بیماریاں پھیلیں گی (مثلاً خونی پیچش) اور مرغیاں متواتر ذہنی دباؤ کا شکار رہیں گی۔

  • کمرے میں ہوا کی آمدورفت

کمرے میں ہوا کی آمدورفت کم ہونے کی وجہ سے بچھالی گیلی رہے گی، بیماریاں پھیلیں گی۔ کمرے کا درجہ حرارت زیادہ ہوجائےگا۔ کمرے میں گندی گیسیں زیادہ جمع ہوں گی جس سے جانور ذہنی دباؤ کا شکار رہیں گے۔ کمرے میں ہوا کی آمدورفت مناسب رکھنے کے لیے ہوا کی رفتار 2 مکعب فٹ 200 چوزوں کے لیے فی منٹ ہونی چاہیے۔

  • فرشی جگہ

فرشی جگہ کم کرنے سے چوزوں میں شرح اموات میں اضافہ اور نشوونما کم ہوجاتی ہے۔ مرغیاں خوراک کم کھاتی ہیں اور ایک دوسرے کو کاٹنے لگتی ہیں۔ پہلے چار ہفتوں تک چوزوں کو آدھ مربع فٹ اور اس کے بعد ایک مربع فٹ فی برائلر جگہ دینی چاہیے۔ سردیوں میں یہ جگہ 10 فیصد کے حساب سے کم کی جاسکتی ہے۔

  • زہریلی گیسیں

پولٹری فارم پر بہت سی گیسیں اگر زیادہ مقدار میں پائی جائیں تو خطرناک ہوتی ہیں جن سے شرح اموات میں اضافہ ہوتا ہے مثلاً کاربن ڈائی آکسائیڈ، کاربن مونو آکسائیڈ، میتھین، امونیا وغیرہ۔ اگر گیس زیادہ ہوجائے تو اس سے بچنے کے لیے عمارت میں ہوا کی آمدورفت بڑھادیں اور بچھالی تبدیل کردیں۔

  • خوراک اور پانی

خوراک زہریلے پن سے پاک ہونی چاہیے۔ پانی اور خوراک میں زیادہ نمک بھی نقصان دہ ہوتا ہے اس سے پرہیز کرنی چاہیے۔ خوراک کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے برتنوں میں خوراک کی سطح ایک تہائی سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔